ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / خلیجی خبریں / سپریم کورٹ کا ایک فیصلہ اور 1977 کے بعد پہلی بار انتخابی مہم سے دور ہو گئے لالو یادو

سپریم کورٹ کا ایک فیصلہ اور 1977 کے بعد پہلی بار انتخابی مہم سے دور ہو گئے لالو یادو

Wed, 10 Apr 2019 22:11:31  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی :10 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا)چارہ گھوٹالہ معاملے میں جیل میں بند آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کو سپریم کورٹ سے ایک اور بڑا جھٹکا لگا ہے۔سپریم کورٹ نے لالو پرساد یادو کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ لالو پرساد یادو کے لئے سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ اس لیے بھی سب سے بڑا جھٹکا ہے کیونکہ 1977 کے بعد ایسا پہلی بار ہو گا کہ لالو پرساد یادو کسی بھی انتخابی مہم میں شامل نہیں ہوں گے۔یعنی 1977 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب لالو پرساد یادو انتخابی مہم میں حصہ نہیں لیں گے۔بتا دیں کہ 2014 کے لوک سبھا انتخابات اور 2015 میں بہار اسمبلی انتخابات میں اپنی پارٹی کے لئے لالو پرساد نے تشہیرکی تھی حالانکہ اس وقت بھی وہ جیل سے ضمانت پر باہر آئے تھے۔دراصل، لالو پرساد یادو نے صحت کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت سے ضمانت مانگی تھی۔ مگر سی بی آئی نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ پیش کرکے لالو پرساد یادو کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی تھی۔سی بی آئی نے کہا تھا کہ لالو یادو لوک سبھا انتخابات کے لئے ضمانت مانگ رہے ہیں۔بتا دیں کہ لالو پرساد کو نو سو کروڑ روپے سے زیادہ کے چارہ گھوٹالے سے متعلق تین مقدمات میں مجرم ٹھہرایا جا چکا ہے۔یہ معاملے 1990 کی دہائی میں، جب جھارکھنڈ بہار کا حصہ تھا، دھوکے سے خزانہ محکمہ کے خزانے سے فنڈز نکالنے سے متعلق ہیں۔ لالو پرساد نے ہائی کورٹ میں ضمانت کے لئے اپنی عمر اور خراب صحت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ذیابیطس، بلڈ پریشر اور بہت سے دیگر بیماریوں کا شکار ہیں اور انہیں چارہ گھوٹالے سے متعلق ایک معاملے میں پہلے ہی ضمانت مل گئی تھی۔آر جے ڈی سربراہ کو جھارکھنڈ میں واقع دیوگھر، دمکا اور چائی باسا کے دو خزانہ سے چال سے فنڈز نکالنے کے جرم میں مجرم ٹھہرایا گیا ہے۔


Share: